
افواج پاکستان ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے مسلسل برسرپیکار ہیں۔خاص طور پر خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں دہشت گرد تنظیم خوارج کے خلاف جاری آپریشنز اس عزم کا واضح ثبوت ہیں۔ ان آپریشنز کا مقصد نہ صرف دہشت گرد عناصر کا خاتمہ ہے بلکہ علاقے میں دیرپا امن کا قیام بھی ہے۔لکی مروت میں جاری آپریشنز کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں پر کامیاب حملے کیے، جن کے نتیجے میں بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ ہلاک شدہ دہشت گرد ماضی میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔ پاک فوج کے کامیاب آپریشنز نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اور علاقے میں موجود باقی ماندہ دہشت گردوں کے خلاف کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔حال ہی میں لکی مروت کے علاقے قبول خیل میں دہشت گرد تنظیم فتنہ الخوارج نے بزدلانہ کارروائی کے تحت اٹامک انرجی کمیشن کے 17 ملازمین کو اغوا کر لیا۔ پاک فوج نے فوری طور پر آپریشن کرتے ہوئے 8 ملازمین کو بحفاظت بازیاب کرایا، جن میں سے تین زخمی تھے۔ بازیاب شدہ افراد کو فوری طبی امداد کے لیے سول ہسپتال لکی مروت منتقل کر دیا گیا۔ اس وحشیانہ اغوا کاری کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی۔ یہ کارروائی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کی گئی تاکہ وہ اپنے مطالبات منوا سکیں۔پاک فوج نے امن کی بحالی اور انسانی ہمدردی کے تحت خوارج کے پہلے 23 ساتھیوں کو رہا کیا اور حالیہ پیش رفت میں مزید 4 دہشت گردوں کو خیرسگالی کے تحت چھوڑ دیا۔ اس اقدام کا مقصد مذاکرات کے ذریعے مغوی ملازمین کی بحفاظت بازیابی یقینی بنانا تھا۔ لیکن اس کے باوجود، خوارج نے اپنی روایتی بدعہدی برقرار رکھی اور ابھی تک تمام مغویوں کو رہا نہیں کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ دہشت گرد کسی بھی اصول کے پابند نہیں بلکہ صرف تباہی اور فساد کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہی ہے، اور بہت سے دہشت گرد مارے جا چکے ہیں، جبکہ کچھ افغانستان فرار ہو گئے ہیں۔ لیکن یہ جنگ صرف افوج پاکستان کی نہیں، بلکہ عوام کو بھی ہے کے وہ اس فتنے کے خلاف کھڑے ہو ۔خیبر پختونخوا کے عوام کو خاص طور پر اس حقیقت کو سمجھنا ہوگا کہ دہشت گردی ان کے ہی بچوں کے مستقبل کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ جب تک عوام خود دہشت گردوں کے نظریے کو مسترد نہیں کرتے اور ان کے خلاف کھڑے نہیں ہوتے، یہ فتنے مکمل طور پر ختم نہیں ہوں گے۔یہ وقت ہے کہ عوام دہشت گردوں کی بزدلی اور دھوکے کو پہچانیں اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف آواز بلند کریں۔ ایک پرامن اور محفوظ پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ عوام اور فوج ایک صفحے پر ہوں اور خوارج کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔