
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت امتحانی نظام میں اصلاحات سے متعلق اہم اجلاس۔
پشاور(روزنامہ مہم)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت امتحانی نظام میں اصلاحات سے متعلق ایک اہم اجلاس پیر کے روز پشاور میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم، صوبے کے امتحانی بورڈز کے چیئرمین شریک ہوئے۔
اجلاس میں امتحانی نظام میں اصلاحات کیلئے تجاویز پیش کی گئیں اور اس حوالے سے ٹائم لائنز کیساتھ ایکشن پلان پر غور کیا گیا اور اگلے تعلیمی سال کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے۔
پرائیویٹ سکولوں کے بچوں کو سرکاری امتحانی مراکز میں امتحانات کی سہولت دینے کے لئے سرکاری ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں موجود 1308 امتحانی مراکز کو چھ ماہ کے اندر اپگریڈ کیا جائے گا۔
ہالز اگلے امتحانات سے پہلے تیار کئے جائیں گے۔
آئندہ تمام میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کلسٹر سسٹم کے تحت ہوں گے۔
اگلے سال سے پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات بورڈ کے تحت ہوں گے۔
ایس ایل او بیسڈ آئٹم بینک جوکہ ایبٹ آباد میں موجود ہے کو ماڈل کے طور پر تمام بورڈز میں متعارف کرایا جائے گا۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی جانب سے امتحانی عملے کی باقاعدہ سرٹیفیکییشن ہوگی۔ خراب کارکردگی والے سٹاف کو ڈیوٹیاں تفویض نہیں کی جائیں گی۔
اچھی کارکردگی والے عملے کی پذیرائی کی جائے گی۔تمام بورڈز کے ٹاپ 15 طلبہ کے پیپر دوسرے بورڈز کے عملے سے کراس چیک کرائے جائیں گے۔
پیپرز کی چیکنگ میں شفافیت کیلئے آن لائن/ آن سکرین چیکنگ مارکنگ کا اجرا کیا جائے گا۔ ری ٹوٹلنگ کی بجائے باقاعدہ ری چیکنگ کی جائے گی۔
پیپر چیکنگ کو موثر بنانے کے لیے ماڈریٹرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ سکیم آف سٹڈیز کے تحت پریکٹیکل کی کلاسز کا باقاعدہ انعقاد ہوگا۔ طلباء کی لیبز میں حاضری یقینی بنائی جائے گی۔
چھ مہینے میں کورسز میں ربط قائم کرنے کے لئے کورس ڈیزائنرز کی مدد سے اصلاحات لائی جائیں گی۔
تمام بورڈز میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ونگ قائم کئے جائیں گے۔ امتحانات کی افادیت جانچنے کے لیے تھرڈ پارٹی اسسٹمنٹ بھی زیر غور ہے۔
آن لائن آن سکرین مارکنگ پشاور بورڈ میں چار سبجیکٹس میں کروا رہا ہے۔
اس کا دوسرے بورڈز میں نفاذ زیر غور ہے۔گریڈنگ سسٹم میں اصلاحات کیلئے بھی ایکشن پلان کے تحت کام کیا جائے گا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے میٹرک امتحانات کے بعد انٹرمیڈیٹ امتحانات کے کامیاب انعقاد پر متعلقہ عملے کو مبارکباد دی۔
چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ہر بورڈ میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ونگ ہونا چاہئے۔ اس کیساتھ ساتھ فیلڈ سروے بھی ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلہ سازی کیلئے درست ڈیٹا انتہائی ضروری ہے۔
چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ تمام چئیرمین آپس میں مشاورت جاری رکھیں اور ان ریفارمز کی ٹریکنگ کرتے رہیں۔
ایکشن پلان لائیو ہونا چاہیے جس میں کسی بھی مرحلے پر کوئی تجویز شامل کی جاسکے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ امتحانی نظام میں اصلاحات سے ہی تعلیمی نظام میں بہتری آئے گی۔