
خیبرپختونخوا کابینہ کا 28واں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت پشاور میں منعقد ہوا۔
پشاور(روزنامہ مہم)اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے شرکت کی۔
اجلاس میں ”خیبرپختونخوا سینٹینسنگ (ترمیمی) ایکٹ 2025” کے مسودے کی منظوری دی گئی، جس کا مقصد سزاؤں سے متعلق فیصلوں میں یکسانیت لانا اور ان کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔
ترامیم خاص طور پر سیکشن 17، 18 اور 20 سے متعلق ہیں تاکہ بعض جرائم میں سزا کے تعین میں پائے جانے والے فرق کو دور کیا جا سکے۔
کابینہ نے 567.70 ملین روپے کے فنڈز ”ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل” کے تحت پولیس کے لیے جدید آلات کی خریداری کے لیے منظور کیے، تاکہ بونیر اور اپر چترال میں 15 دن کے اندر سیکیورٹی کی مکمل ذمہ داری پولیس کو سونپی جا سکے۔
اس ماڈل کو بونیر، سوات، اپر چترال، مہمند، خیبر اور لکی مروت میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں عوامی آراء کے حصول کے لیے تحصیل بانڈہ داؤد شاہ (ضلع کرک) کے دو دیہات درشی اور متھو خیل کو تحصیل ٹل (ضلع ہنگو) سے منسلک کرنے کے معاملے پر کھلی کچہریاں منعقد کرنے کی ہدایت دی گئی۔
کابینہ نے مختلف اضلاع کے آؤٹ سورسڈ ہسپتالوں بشمول ڈگر، غلجو، ممدگٹ، مولا خان سرائے، توئی خلا اور درازندہ، آر ایچ سی گرم چشمہ اور آر ایچ سی مستوج کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دی۔
اس کے علاوہ ضلع کرک میں جوان مرکز کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے خیبرپختونخوا میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے غیر سرکاری اراکین کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
سات غیر سرکاری اراکین کی تین سالہ مدت مکمل ہو چکی تھی، جس کے بعد نئے ممبران کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ یہ اتھارٹی انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے عمل کو مانیٹر اور ریگولیٹ کرتی ہے۔
کابینہ نے 56.028 ملین روپے کی منظوری دیتے ہوئے رمضان دستر خوان کے لیے ٹینڈرنگ کے عمل سے استثنیٰ دے دیا تاکہ ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ موجود افراد کو سحری اور افطاری مفت فراہم کی جا سکے۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا کمیشن ان دی سٹیٹس آف وویمن ایکٹ 2016 میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی، جس کا مقصد کمیشن کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ خواتین سے متعلق قوانین اور پالیسیوں پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں سعودی فنڈ برائے ترقی (ایس ایف ڈی) کے تحت 30 ملین امریکی ڈالر کی فنڈنگ کی مشروط منظوری دی گئی، وفاقی حکومت سے یہ فند گرانٹ کے طور پر فراہم کرنے کی درخواست کی جائے گی اور قرض نہیں لیا جائے گا۔
کابینہ نے اپر دیر میں جونکس بری کوٹ سے مین کمراٹ روڈ کو جوڑنے کے لیے آر سی سی پل کی تعمیر کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری بھی دی۔
علاوہ ازیں، کابینہ نے حسنین کے علاج کے لئے منظور شدہ سات ملین روپے کی گرانٹ ان کی والدہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی منظوری دی، مذکورہ فنڈ حسنین کے پھیپھڑوں کے علاج پر خرچ ہوگا جو بیرون ملک علاج پر ہیں۔