اسلام آباد(روزنامہ مہم)پاکستان تحریک انصاف کے اسیر قائد جناب عمران خان کی ہدایت پر دہشت گردی کے خلاف قوم کا اتحاد کے عنوان سے ملک و قوم کو در پیش سنگین بحرانوں کے حل کے لئے قومی قیادت کی مجلس مشاورت آج خیبر پختون خوا ہاؤس، اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں ملک کی قومی سیاسی جماعتوں کے قائدین اور معزز را ہنماؤں نے شرکت فرمائی۔
اجلاس اس مجلس مشاورت کے انعقاد پر پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر اعظم جناب عمران خان کی تحسین کرتا ہے اور اس ضمن میں عملی اقدامات ، رابطوں اور میز بانی پر وزیر اعلی خیبر پختون خوا جناب علی امین گنڈا پور اور ان کی تمام ٹیم کا شکر یہ ادا کرتا ہے۔
•اجلاس نے مجوعی ملکی صورتحال ، دہشت گردی سمیت داخلی اور خارجی مسائل پر تفصیلی غور کیا اور اپنی آرا اور تجاویز دیں۔
•اجلاس نے دہشت گردی کے خلاف قوم کے اتحاد کی اہمیت کی تائید وحمایت کرتے ہوئے ریاستی عمل داری اور سکیورٹی فورسز پر مسلح جتھوں کے حملوں کی مذمت کی اور قرار دیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اس کا دستور 1973 اسلام کے زریں وابدی اصولوں کا امین اور نفاذ کا ضامن ہے۔ یہ پوری قوم کی اجتماعی سوچ کا مظہر ہے۔آئین پاکستان آقائے نامدار، سرور انبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ کی رسالت و نبوت کے خاتمے کی تاریخی دستاویز بھی ہے جو پاکستان کی غالب اکثریت مسلمان آبادی کے ایمان کا حصہ اور قیام پاکستان کے مقاصد میں سے ایک اہم جزو ہے۔
•اجلاس اعادہ کرتا ہے کہ امت کے اندر کسی مسئلے یا تنازعے کے حل کے لئے بات چیت اور دلیل و مشارت کا راستہ اپنانا ہی اسلام اور قرآن کی ہدایت اور رسالت ماب ﷺ کی سنت اطہر ہے لہذا اسلامی ملک اور مسلمانوں کے خلاف اسلام کے نام پر یلغار مسلکی انتشار اور مسلح جتھہ بند حملے کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ایسا کوئی بھی قدم مسلمان کی جان و مال کی حرمت کے احترام کے واضح حکم کی خلاف ورزی ہے۔
•یہ اجلاس اتحاد بین المسلمین اور تمام مسالک کے ایک دوسرے کے لئے احترام کا بھی مظہر ہونے کی حیثیت سے قرار دیتا ہے کہ تمام مسالک کے قائدین اور راہنما جماعتی اور انفرادی حیثیت سے اُن عوامل کے سد باب کے لئے اپنا کردار اور معاونت فرمائیں گے جن کے ذریعے بیرونی شرارتوں کا خاتمہ کرتے ہوئے امن کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔
• اجلاس وطن عزیز کے دفاع ، سلامتی، سالمیت اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے مسلح افواج ، پولیس، رینجرز ، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر تمام اداروں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کرتا ہے۔بلا شک و شبہ ارض پاک کی وحدت و سالمیت کے لئے مضبوط فوج اور قانون نا فذ کرنے والے ادارے ایک لازمی ضرورت ہے جس سے کسی صورت صرف نظر نہیں کیا جا سکتا۔
•اجلاس یہ بھی ضروری سمجھتا ہے کہ ریاست کے شہریوں کے تمام آئینی وقانونی حقوق، جائز شکایات اور مسائل کا تدارک بھی حکومت کا بنیادی دستوری فرض ہے۔ اس ضمن میں اجلاس میں شامل جماعتیں اور ان کے محترم قائدین متفق ہیں کہ خیبر پختون خوا کی حکومت کی معاونت سے مقامی آبادی کے جائزہ قانونی مسائل کے حل کے لئے اپنا بھر پور مشاورتی کردار ادا کریں گے ۔ اس ضمن میں اجلاس تجویز کرتا ہے کہ قائدین کی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس ضمن میں مناسب اور قابل عمل تجاویز تیار کرے۔
•اجلاس یہ بھی زور دیتا ہے کہ قومی سطح پر سیاسی کھینچا تانی اور قید و بند کے ذریعے کسی ایک جماعت کو دبانے اور منظر سے ہٹانے کا سلسلہ ماضی میں بھی کبھی کامیاب نہیں ہو سکا بلکہ اس کے نتیجے میں ملک وقوم مزید سنگین اور بڑے بحرانوں کا شکار ہوئے ہیں لہذا وقت کی نزاکت ، دہشت گردی سمیت دیگر حساس نوعیت کے درپیش مسائل ، معاشی مشکلات اور عوام کو در پیش مہنگائی ، بے روز گاری اور سماجی بہتری کے مصائب متقاضی ہیں کہ قومی مفاہمت کے عمل کو فی الفور شروع کیا جائے۔
اجلاس تمام حکومتی، اپوزیشن جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز پر زور دیتا ہے کہ قومی مفاہمت کے عمل کے لئے غیر جانبدار شخصیات کے ذریعے اجتماعیت کے حامل اعتماد سازی کے اقدامات کا آغاز کیا جائے تا کہ قوم کے اندر موجود تقسیم کا خاتمہ ہوا اور قومی نجات کا اجتماعی حل طے پائے۔
•اجلاس سمجھتا ہے کہ یہ عمل اداروں کے آئین وقانون کے مطابق کردار اور غیر جانبدارانہ حیثیت کی بحالی کے لئے بھی ضروری ہے تا کہ کوئی اداروں پر انگلی نہ اٹھا سکے، اُن کے خلاف پراپگنڈہ نہ کر سکے اور پورے احترام کے ساتھ قوم ان پر اعتماد قائم رکھے۔
اجلاس نے یہ بھی زور دیا کہ مشاورت میں شامل جماعتوں میں سے کسی کے بھی حامیوں کی جانب سے اداروں کے خلاف پرا پگنڈہ کرنے والے عناصر کی تا دیب کی جائے تا کہ قوم اور اداروں میں محاذ آرائی کا ہر تاثر ختم کر کے غیر ملکی قوتوں کے مذموم ارادوں کو نا کام کیا جائے۔
•اجلاس نے اتفاق رائے سے یہ بھی طے کیا کہ اس نشست میں طے پانے والے نکات کو عملی شکل دینے کے لئے قومی سطح پر مشارت کے عمل کو مزید وسیع کیا جائے۔
اس ضمن میں قومی سطح پر رابطوں کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ تمام قومی سیاسی جماعتوں کے درمیان تعاون ، رابطوں اور تجاویز کے ذریعے قومی مفاہمت و ترقی کا ایجنڈا تیار ہو جس کی روشنی میں ملک وقوم کو بحرانوں سے نجات ملے، سیاسی نظام مستحکم بنیاد پر استوار ہو، مہنگائی بے روزگاری سمیت عوام کے بنیادی مسائل کے حل اور معاشی ترقی کی ٹھوس بنیادیں قائم ہوں، اداروں اور عوام کے درمیان بھائی چارے اور اتحاد کی فضا کو مزید مضبوط بنا کر بدامنی کا خاتمہ کرتے ہوئے قوم اور ملک کے خلاف بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔