پشاور(روزنامہ مہم)خیبر پختونخوا کا بینہ کا 21 واں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت جمعہ کے روز پشاور میں منعقد ہوا،اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی سمیت چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں کو میرٹ کی بنیاد پر شفاف انداز میں وقت مقررہ کے اندرمکمل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے مختص فنڈ کی شرح کو مثالی قرار دیا اورہدایت کی کہ بہتر کارکردگی والے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈ کی فراہمی کی جائے۔
انہوں نے کابینہ اراکین کو محکموں کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لینے، اضلاع اور ریجنز میں ترقیاتی کاموں کی کڑی نگرانی کرتے ہوئے منصوبوں کو معیار کے مطابق مکمل کرنے میں فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پائیدار ترقی اورروزگار کی فراہمی کو اہم قراردیا۔
اجلاس کے دوران کابینہ اراکین کو اے ڈی پی میں شامل مختلف سیکٹرز میں 51 سٹریجٹیک ہائی ایمپیکٹ فلیگ شپ ٹارگٹس(شفٹ)پر بریفنگ دی گئی جو چار سالہ مدت میں مکمل کئے جائیں گے۔
منصوبوں کی مجموعی مالیت فی الحال 500 ارب روپے ہے جس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
سٹریجٹیک ہائی ایمپیکٹ فلیگ شپ ٹارگٹس کا بنیادی مقصد صوبے میں جامع، مساوی اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے جس سے عوام کا معیار زندگی بلند اور پسماندگی دور ہوگی۔کابینہ نے ”خیبر پختونخوا سولرائزیشن آف ہاؤسز انیشی ایٹو” کے منصوبے کو سالانہ ترقیاتی پروگرام 2024-25 میں شامل کرنے کی منظوری دی۔
منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں 130,000 گھرانوں کو سولرائز کیا جائے گا۔سولر سکیم گھرانوں کو اضلاع کی آبادی کے تناسب سے قراء اندازی کے ذریعے فراہم ہو گی۔سکیم کا ایک حصہ غریب خاندانوں کے لئے مفت جبکہ دوسرا حصہ بینک قرض شراکت داری کے تحت ہوگا۔
کابینہ نے مستقل تعمیر نو کے تحت جاری اور حال ہی میں منظور شدہ منصوبوں کی زیادہ سے زیادہ نگرانی اور موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی فورم کی مدت میں جون 2027 تک توسیع دینے کی مشروط منظوری دی۔
جس پر عمل درآمد وفاق سے فنڈز کی فراہمی پر ہوگا۔کابینہ کے اجلاس میں قید اور جرمانے کے تعین سے متعلق خیبر پختونخواکنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس ایکٹ، 2019 کی سیکشن 11 میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔
۔ جبکہ سیکشن 2،9 اور 22 میں ترامیم کی تجاویزکمیٹی کے سپرد کی گئیں جو اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 کی سیکشن 2، 6، 25، 26 اور 32 میں ترامیم کی منظوری دی۔
ترامیم سے فرد کے علاوہ ادارے بھی درخواست دے سکیں گے اور شکایات کا ازالہ نہ ہونے کی صورت میں کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق بھی دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے ووڈ ورکنگ مراکز کی مکمل فعالی اور بہتر انتظام کے لئے جامع رپورٹ طلب کر لی۔کابینہ نے ضلع چترال اپرمیں ویئر ہاؤس کی تعمیر کے لیے زمین کی منتقلی/ الاٹمنٹ کی منظوری دی۔
کابینہ نے اپر چترال اور چارسدہ اضلاع میں جوان مراکز کے قیام کے لئے سرکاری اراضی کی فراہمی کی بھی منظوری دی۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا کمیشن آن سٹیٹس آف وومن کے لئے چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کی منظوری دی۔
اجلاس میں اپر سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی بورڈ کے دو نئے پرائیویٹ ممبران کی نامزدگی کی بھی منظوری دی گئی۔