
پشاور(روزنامہ مہم)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ھے کہ امید ہے صدر آصف علی زرداری، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خط کا مثبت جواب دیں گے، وفاقی حکومت واقعی امن و امان کے مسئلے میں سنجیدہ ہے تو این ایف سی اجلاس جلد از جلد بلائے، امن امان کا قیام سنجیدہ اقدامات سے ہوگا-
اپنے ایک بیان میں انہوں نی کہا کہ تنظیم سازی کے ماہر کسی وزیر کی غلاظت بھری پریس کانفرنسز سے دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی، قبائلی اضلاع کی ترقی پورے ملک میں امن و امان کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے-
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وفاق ایک طرف خیبر پختونخوا کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے جبکہ دوسری طرف فنڈز اپنے پاس رکھے ہوئے ہے-
انہوں نے کہا کہ غیر آئینی طور پر وفاق کا فنڈ روکنے سے ضم شدہ اضلاع میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے-انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں لہٰذا فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو ہی ملنے چاہئیں-
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا، وفاق کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں ضم شدہ اضلاع کے فنڈز استعمال کر سکتا ہے، ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی عمل تیز کرنے سے دہشتگردی میںکمی لائی جا سکتی ہے-
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت محدود وسائل کے باوجود دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے،اگر ضم شدہ اضلاع کو ان کا جائز حصہ ملے تو وہاں کی محرومیاں دور کی جا سکتی ہیں، وفاق کو خیبر پختونخوا کے خلاف بیان بازی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں-