
پشاور(روزنامہ مہم)وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے بدھ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں مشیر خزانہ مزمل اسلم کی سر براہی میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے قومی ادارے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کو ختم کرنے اور اس کے ضروری فنکشنز کو صوبوں کو منتقلی کے تجویز کی منظوری کے تناظر میں مذکورہ ادارے کے مستقبل کے امور کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور اس سلسلے میں معاون خصوصی نے متعلقہ ادارے کی خدمات کا آئندہ کیلئے زمینداروں کی فلاح کیلئے صوبے کے تحت جاری رکھنے کے سلسلے میں کئی مفید تجاویز پیش کیں۔
اجلاس میں سیکریٹری زراعت عطاء الرحمان سمیت محکمہ ہائے خزانہ اور ایکسائز و ٹیکسیشن کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں معاون خصوصی نے تجویز دی کہ صوبے کو اس ادارے کی منتقلی کی صورت میں اسکے لیئے جو بھی ایکٹ بنتا ہو اس میں تمباکو پیدا کرنے والے زمینداروں اور کاشتکاروں کو ترجیحی تحفظ دیا جائے جبکہ اس کے لئے ممکنہ بننے والے صوبائی ادارے/ بورڈ کے انتظامی امور کیلئے اہل اور باصلاحیت افراد کا چناؤ کیا جائے جو اس شعبے کا تجربہ اور قابلیت کے حامل ہوں۔
اس طرح انھوں نے بتایا کہ صوبائی سطح پر ممکنہ بورڈ کو زیادہ موثر اور اس شعبے کی ترقی کا ائینہ دار ادارہ بنانے کیلئے اس میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبے کے عنصر کو خاص طور پر مد نظر رکھا جائے تاکہ اس فصل کی مقدار اور معیار مزید بڑھے۔انھوں نے اس سلسلے میں بورڈ ملازمین کو ممکنہ تحفظ فراہم کرنے کی بھی تجویز پیش کی۔
اس موقع پر ان تجاویز کو معقول اور صوبے کیلئے فایدہ مند قرار دے کر فورم نے ان پر اتفاق کیا اور یہ فیصلہ ہوا کہ اس معاملے پر مزید غور وض اور کسی بھی حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے آئندہ بھی اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ اس معاملے کو مزید باریک بینی سے دیکھا جائے۔