راولپنڈی(روزنامہ مہم)ہماری پالیسی صرف اور صرف پاکستان ہے، آرمی چیف
افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے اور پاکستان افغانستان سےہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے، آرمی چیف
افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے اور اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلے کو دور نہیں کرتے، آرمی چیف
خیبر پختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے، صرف انٹیلیجینس کی بنیاد پر ٹارگیٹڈ کاروائی کی جاتی ہے، آرمی چیف
کیا فساد فی العرض اللّٰہ کے نزدیک ایک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟، آرمی چیف
ریاست ہے تو سیاست ہے،خدا نخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ ہم سب کو بلا تفریق اور تعصب، دہشت گردی کے خلاف یک جا کھڑا ہونا ہوگا، آرمی چیف
جب ہم متحد ہو کر چلیں گے تو صورتِ حال جلد بہتر ہو جائے گی، آرمی چیف
انسان خطا کا پتلا ہےسب غلطیاں کرتے ہیں لیکن ان غلطیوں کو نہ ماننا اور ان سےسبق نہ سیکھنا اُس سے بھی بڑی غلطی ہے، آرمی چیف
عوام اور فوج کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے اس رشتے میں کسی خلیج کا جھوٹا بیانیہ بنیادی طور پر بیرون ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے، آرمی چیف
نیشنل ایکشن پلان پر سب پارٹیوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے مگر اس پر تیزی سے کام کرنا ہوگا, آرمی چیف