دماغ 80% پانی سے بنا ہوتا ہے اور جب ہم کافی پانی نہیں پیتے تو دماغ کے کچھ ٹشو سکڑ جاتے ہیں اور یہ سکڑنا دماغ اور علمی افعال کو متاثر کرتا ہے۔
دماغ کو درکار پانی میں صرف 1% کمی دماغ کے علمی افعال میں 5% کمی کا باعث بنے گی۔پانی کی کمی دماغ کو علمی کاموں کو انجام دینے کے لیے زیادہ کوشش کرنے کا سبب بھی بنتی ہے۔
مثال کے طور پر، ایک سائنسی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جسم میں پانی کی کمی کے دوران دماغ انتہائی تھکاوٹ کا شکار ہو جاتا ہے اور دماغ کو فعال کام کرنے کے لیے آکسیجن سے لدے خون کی ایک بڑی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔
خوش قسمتی سے دماغی خلیات پر پانی کی کمی کے اثرات کو درست کیا جا سکتا ہے اور اگر جسم میں پانی اور معدنیات کی وافر مقدار موجود ہو تو وہ دوبارہ اپنے کام کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔
تاہم، بوڑھوں میں دماغی افعال کو بحال کرنا مشکل ہوتا ہے،خاص طور پر اگر پانی پینا سالوں اور طویل عرصے تک نظر انداز کیا جائے، جس سے دماغی خلیات کو دوبارہ بحال کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
پانی پیو، اللہ پاک کی شان ہے۔