لوگ زیادہ تر مچھلی سردیوں میں کھاتے ہیں ۔ اسکے پیچھے ذھنوں میں نسل در نسل گھسی غلط فہمی ھے کہ مچھلی ،، گرم ،، ہوتی ھے ۔
طب یونانی کے نقطہ نظر سے بھی دیکھا جائے تو مچھلی میں ،، کرمی ،، کا نام و نشان نہیں ، اسی لیے لوگ اسے طرح طرح کے ،، گرم مصالحے ،، لگا کر اور تیل میں تل کر کھاتے ہیں۔
مچھلی کھانے سے آپکو جو ،، گرمی ،، کی علامات محسوس ہوتی ہیں وہ ان مصالحہ جات کی وجہ سے ہوتی ہیں ورنہ تو مچھلی گنے کے رس سے بھی ،، ٹھنڈی ،، ہوتی ھے ۔نہیں یقین تو مچھلی کو بغیر مصالحہ جات اور بیسن وغیرہ کے ، سٹیم کے ذریعے پکا کر ، کھائیں ، نتیجہ آپکے سامنے ہوگا۔
مچھلی میں پوٹاشیم، فولاد، آئیوڈین، پروٹین، وٹامن اے،وٹامن 12 ، وٹامن ڈی ،سلینیئم،فاسفورس اور میگنیشئم پایا جاتا ہے۔اس میں پروٹین 60%، فیٹ 10%، وٹامن 181% 12،وتامن اے 50% ، سلینئیم 67% ، فاسفورس 33% اور میگنشیم 16 % موجود ہوتا ہے۔
یہ غذائی تناسب اسے مفید ترین غذا بناتا ھے۔
لیکن ھم جو فش فرائی وغیرہ کھاتے ہیں اس میں یہ غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں ۔مچھلی کا گوشت بہت نرم ہوتا ہے