
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت سکول داخلہ مہم 2025 کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔
پشاور(روزنامہ مہم)اجلاس میں صوبہ بھر میں تعلیم سے محروم بچوں (آوٹ آف سکول چلڈرن) کی موجودہ صورتحال اور اُنہیں تعلیمی نظام میں شامل کرنے کے لئے اختیار کی گئی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت صوبہ بھر میں تقریباً 49 لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں جبکہ 90 لاکھ بچے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔
سپیشل سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ ضلعی تعلیمی افسران (DEOs) ان علاقوں پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں جہاں سکول سے باہر بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ گھر گھر جا کر بچوں کی داخلہ مہم بھرپور انداز میں جاری ہے جس میں اساتذہ، مقامی مشران اور بااثر افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، منتخب نمائندگان، نوجوان رضاکار، کمیونٹی عمائدین اور علمائے کرام کو بھی اس مہم کا حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ہر سطح پر عوامی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
چیف سیکرٹری نے اس موقع پر کہا کہ عوام کی شمولیت اور مسلسل آگاہی اس مہم کی کامیابی کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے ضلعی تعلیمی افسران اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اعداد و شمار کی بروقت اور درست فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی سائنسی بنیادوں پر ممکن ہو۔
انہوں نے بتایا کہ داخلہ لینے والے بچوں کو مفت سکول بیگز اور اسٹیشنری فراہم کی جا رہی ہے تاکہ والدین پر بوجھ کم ہو۔
اس کے علاوہ، حکومت جلد ہی ”تعلیم کارڈ” اسکیم کا آغاز کرنے جا رہی ہے تاکہ بچوں اور والدین کو مزید سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
اجلاس میں بچیوں کے لئے کمیونٹی اسکولز کے قیام، دیگر تعلیمی اقدامات اور اساتذہ کی نئے حکمت عملیوں پر تربیت سے متعلق اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ سکول چھوڑنے کی شرح کم کرنے کے لئے والدین و اساتذہ کونسلز (PTCs) کے مؤثر استعمال کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ معیاری ابتدائی تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے، جس کے لیے اساتذہ کی دستیابی اور مناسب انفراسٹرکچر ناگزیر ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی داخلہ اہداف کو ضلعی تعلیمی افسران اور ہیڈ ماسٹرز کی کارکردگی سے منسلک کیا جارہا ہے تاکہ جوابدہی اور بہتر نتائج کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم سیکریٹریز کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں ایجوکیشن سیکٹر کے لئے ایک جامع اصلاحاتی حکمت عملی مرتب کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ داخلہ مہم کے حوالے سے مقررہ اہداف کی روشنی میں ضلعی سطح پر پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لیں۔
چیف سیکرٹری نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سکول انفراسٹرکچر کی ترقی کے لئے جدید اور کم لاگت حل تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ سکول داخلہ مہم اور امتحانی نظام کی تنظیم نو حکومت کی تعلیمی اصلاحات کے اہم ستون ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ رواں سال 10 لاکھ سکول سے باہر بچوں کو داخل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور حکومت معیاری، سب کے لئے مساوی تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔