ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ گڈ گورننس میں جو خرابیاں ہیں انھیں ہم اپنے خون سے ادا کررہے ہیں۔
راولپنڈی(روزنامہ مہم)ڈی جی آئی ایس پی آر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے اور شواہد افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں تک جاتے ہیں، پاکستان دہشت گردوں کا نیٹ ورک ختم کرنے اور اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کا واضح موقف ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کارروائیوں کیلئے افغان سرزمین کے استعمال پرتحفظات ہیں، افغان سرزمین سے خوارج اور دیگر دہشت گرد مسلسل پاکستان میں کارروائیاں کررہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری کہتے ہیں بارہا نشاندہی کے باوجود افغانستان کی سرزمین سے فتنہ الخوارج اور دیگر دہشتگرد مسلسل پاکستان میں دہشت گردی کرتے آرہے ہیں، افغانستان خارجیوں اور دہشتگردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف ہر پاکستانی سپاہی ہے، گورننس میں خرابیوں کو روزانہ کی بنیاد پر شہدا کی قربانیوں سے پر کررہے ہیں،پاکستانی شہریوں کا خون بہایا جائے تو کیا ہم بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو فیصلے جن کا ہم خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ہمارے جوان اپنے فیصلوں کی لکھائی اپنے خون سے دھورہے ہیں، 2021 میں فتنہ الخوارج کی کمر توڑ دی تھی، کس کے فیصلے سے فتنہ الخوارج کو واپس راستہ دیا گیا؟
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایسی شخصیت جو اپنی غلطی نہ سمجھے ایسے رویوں کی قیمت پوری قوم اپنے خون سے چکاتی ہے، تکرار یہ بات واضح کرتی ہے کہ 2021 میں کس کی ضد تھی کہ ان سے بات چیت کرکے ان کو سیٹل کیاجائے،
ایسی نام نہاد پالیسیوں کی قیمت آج ہم بھگت رہے ہیں، اس ضد کی جو قیمت ہے وہ پاکستان اور کےپی ادا کررہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کےپی میں گڈ گورننس پر توجہ دینی چاہیے، گڈ گورننس میں جو خرابیاں ہیں انھیں ہم اپنے خون سے ادا کررہے ہیں،
وقت آگیا ہے کہ متحد ہو کر کہیں کہ دہشتگردی پر مزید سیاست نہیں ہوگی، قربانی دینا اور جان دینا مسلمانوں کیلئے فخر ہوتا ہے، اپنے ایمان اور وطن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔